صحت

سردیوں کی سوغات، سرسوں کا ساگ

Web Desk

سردیوں کی سوغات، سرسوں کا ساگ

سردیوں کی سوغات، سرسوں کا ساگ

دنیا بھر میں مشہور پنجابیوں کی خاص ڈش ساگ میں سرسوں کے ساگ میں وٹامن اے، وٹامن کے، چکنائی، فائبر، پروٹین ہوتا ہے۔ اسے کھانے سے آپ بہت سی بیماریوں سے بچ سکتے ہیں۔

سردیوں میں ساگ کھانے سے آپ کو کئی طرح سے فائدہ ہوتا ہے۔ قوت مدافعت بڑھانے کے علاوہ یہ آپ کو موسمی انفیکشن سے بھی محفوظ رکھے گا۔ اس کے ساتھ سرسوں کا ساگ دل کی بیماریوں اور ذیابیطس جیسے امراض کا خطرہ بھی کم کرتا ہے۔

اس میں کیلوریز کم اور اینٹی آکسیڈنٹس زیادہ ہیں۔ سرسوں کے پتوں میں پلانٹ کا مرکب گلوکوزینولیٹس ہوتا ہے، جو کینسر مخالف سرگرمی اور ڈی این اے تحفظ کے لیے جانا جاتا ہے۔

سرسوں کے پتے غذائی اجزا کا پاور ہاؤس ہیں۔ ان میں حل پذیر اور ناقابل حل فائبر، وٹامنز اور معدنیات جیسے آئرن، فولک ایسڈ، کیلشیم، پوٹاشیم، فاسفورس اور میگنیشیم ہوتے ہیں، سرسوں کے ایک پیالے میں 37 کیلوریز ہوتی ہیں۔

سرسوں کے ساگ میں فائبر کی مقدار بہت زیادہ ہوتی ہے۔ قبض کا مسئلہ دور کرتا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ اس کا استعمال بلڈ پریشر کے مریضوں کے لیے بھی فائدہ مند ہے۔

مزید یہ کہ اس کا استعمال وزن کم کرنے میں بھی مددگار ہے۔ فائبر کی زیادہ مقدار ہونے کی وجہ سے اس کے استعمال سے میٹابولزم بڑھتا ہے اور اس سے وزن کم کرنے میں مدد ملتی ہے۔

اس کے علاوہ ماہرین کے مطابق ایک غلط فہمی ہے کہ سرسوں کا ساگ پکانے سے اس میں موجود اینٹی آکسیڈنٹس ختم ہو جاتے ہیں۔ 

اور اگر ۔ ماہرین کے مطابق ساگ چکن اور ساگ پنیر پروٹین کے بہت اچھے ذرائع ہیں۔ اسے متوازن غذا کا حصہ سمجھا جاتا ہے۔

تازہ ترین