صحت

آدھے سر کا درد دِل کی بیماری کی ایک علامت؟

Web Desk

آدھے سر کا درد دِل کی بیماری کی ایک علامت؟

آدھے سر کا درد دِل کی بیماری کی ایک علامت؟

دردِ شقیقہ (Migraine) یا آدھے سر کا درد اب بہت عام ہو چکا ہے تاہم اس کے اسباب مختلف ہوسکتے ہیں۔ بہت سے لوگ شائد یہ نہیں جانتے کہ آدھے سر کا درد دِل کی بیماری کی ایک علامت بھی ہوسکتی ہے۔ اس قسم کا درد یہ اشارہ کرتا ہے کہ فالج کا حملہ متوقع ہے یا پھر دماغ میں کہیں خون کی کوئی پھٹکی پھنسی ہوئی ہے۔ اگر اس درد کے ساتھ اُلٹی بھی ہو رہی ہے او چکر آ رہے ہیں تو پھر دیر کرنے کی کوئی ضرورت نہیں، مریض کو فوری طور پر اسپتال کے ایمرجنسی روم میں لے جانا چاہیے۔ اس وقت ایک ایک لمحہ بہت قیمتی ہوتا ہے۔

سانس لینے میں دُشواری:

اگر آپ کو سانس لینے میں دِقّت ہو رہی ہے، خاص طور پر اس وقت جب آپ آرام کر رہے ہوں تو یہ ایک سنگین علامت ہے۔ آرام کرنے کی حالت میں عضلات پُرسکون ہوتے ہیں اس لئے اس وقت آپ کو سانس لینے میں کوئی مشکل نہیں ہونی چاہیے۔

اگر آپ کو سونے کی حالت میں، لیٹے رہنے کی صورت میں یا ہلکی پھلکی سرگرمیوں میں بھی سانس کے مسائل درپیش ہیں تو آپ کو جلد اَز جلد ڈاکٹر سے مشورہ کرنا چاہیے۔ امریکن ہارٹ ایسوسی ایشن کے مطابق اگر وریدوں میں خون کسی رُکاوٹ کی وجہ سے جمع ہونے لگے تو یہ دِل کی بیماری کی علامت ہوسکتی ہے۔ اس سے پھیپھڑوں میں سیال مادّہ جمع ہوسکتا ہے اور دِل کے مسائل پیدا ہو سکتے ہیں۔

پیٹھ میں درد

بدقسمتی کی بات ہے کہ آج کل بہت سے لوگ پیٹھ میں درد کی شکایت کرتے ہیں اور یہ بیماری بہت زیادہ پھیل چکی ہے۔ اکثریت اس بات سے لاعلم ہے کہ پیٹھ کے درد کا دِل کے مسائل سے تعلق ہو سکتا ہے۔ اگر درد پیٹھ کے نچلے یا اُوپری حصّے میں ہو رہا ہے یا یہ درد سینے سے شروع ہوتا ہے تو پھر یہ متوقع دِل کے دورے کی علامت ہے۔ دِل کے دورے کی علامتیں مردوں کے مقابلے میں خواتین میں شناخت کرنا زیادہ مشکل ہوتا ہے۔ اس بارے میں صرف ڈاکٹر ہی یہ فیصلہ کرسکتا ہے کہ مریض کی پیٹھ میں درد کا تعلق دِل کے مسئلے سے ہے یا یہ کوئی پٹھوں اور جوڑوں کے مسئلے کی وجہ سے ہے۔

تازہ ترین