انفوٹینمنٹ

سیف علی خان کا اصل نام کیا ؟ فلمی کیرئیر اور حالاتِ زندگی پر ایک نظر

Web Desk

سیف علی خان کا اصل نام کیا ؟ فلمی کیرئیر اور حالاتِ زندگی پر ایک نظر

سیف علی خان کا اصل نام کیا ؟ فلمی کیرئیر اور حالاتِ زندگی پر ایک نظر

سیف علی خان کے والد منصور علی خان کلکتہ کے ایک نیم دیہاتی علاقے ’’پٹودی‘‘ کے نواب اور انڈیا کی کرکٹ ٹیم کے کپتان تھے۔ 

ان کی سب سے بڑی اولاد سیف علی خان نے 16؍ اگست 1970ء کو دہلی میں جنم لیا، نواب منصور علی خان کے گھر پٹودی کے علاوہ دہلی، کلکتہ اور ممبئی میں بھی تھے۔ 

پیدائش کے وقت سیف کا نام ساجد علی خان رکھا گیا تھا لیکن جوان ہونے کے بعد جب انہوں نے فلمی دنیا میں قسمت آزمائی کا فیصلہ کیا تو ایک نجومی کے کہنے پر انہوں نے ساجد علی خان کے بجائے سیف علی خان کا نام اختیار کیا۔ 

نجومی نے انہیں بتایا تھا کہ بولی وڈ میں یہ نام ان کے لیے ’’بھاگوان‘‘ ثابت ہوگا اور وہ اس نام سے بڑی شہرت پائیں گے، شاید نجومی نے ٹھیک ہی کہا تھا۔

ان کی والدہ شرمیلا ٹیگور بھی اپنے وقت کی مشہور اور مقبول اداکارہ رہی ہیں جن کے بے شمار پرستار موجود تھے جو دنیا بھر میں پھیلے ہوئے تھے۔ 

سیف علی خان کا اصل نام کیا ؟ فلمی کیرئیر اور حالاتِ زندگی پر ایک نظر

نواب منصور علی خان بھی ان کے حسن اور دلکشی سے متاثر ہوئے بغیر نہ رہ سکے اور ان کے پرستاروں میں شامل ہوگئے، ان کے درمیان شناسائی ہوئی تو کچھ ہی عرصے بعد انہوں نے شرمیلا کو اپنی شریک حیات بنانے کا فیصلہ کرلیا۔ 

سیف علی خان کا اصل نام کیا ؟ فلمی کیرئیر اور حالاتِ زندگی پر ایک نظر

شرمیلا نے نہ صرف انہیں زندگی کے ساتھی کے طور پر قبول کیا بلکہ ان کی فرمائش پر اسلام بھی قبول کرلیا اور فلمی دنیا کو خیرباد کہہ دیا۔ 

ان کی پہلی اولاد سیف علی خان ہیں، جو اس وقت ساجد علی خان تھے، ان کے بارے میں شاید کسی کو گمان بھی نہیں تھا کہ جوان ہو کر وہ ایک اداکار اور پروڈیوسر کے طور پر نمایاں مقام حاصل کریں گے۔ 

ایک نوابزادہ ہونے کے باوجود جب انہوں نے اداکاری کو کیریئر بنانے کا ارادہ کیا تو ان کے روشن خیال والدین نے ان کے فیصلے کی قطعی مخالفت نہیں کی۔ 

سیف علی خان کا فیصلہ ان کے حق میں اچھا ہی ثابت ہوا، وہ نہ صرف بولی وڈ کے اہم اسٹارز میں شمار ہوئے بلکہ آگے چل کر وہ فلم پروڈیوسر بھی بن گئے۔

سیف علی خان نے اپنے کیریئر کا آغاز پروڈیوسر اور ڈائریکٹر یش چوپڑا کی فلم ’’پرم پرا‘‘ کے ہیرو کے طور پر 1992ء میں کیا، یہ فلم کچھ خاص کامیاب نہیں رہی لیکن سیف علی خان خوش قسمت تھے کہ انہیں اس کے بعد بھی نہ صرف فلمیں مل گئیں بلکہ 1994ء میں ان کی دو فلمیں ’’میں کھلاڑی تو اناڑی‘‘ اور ’’یہ دل لگی‘‘ بے حد کامیاب بھی رہیں، جس کے بعد بولی وڈ میں ان کے قدم جم گئے، گو کہ اس کے بعد بھی ان کا کیریئر مسلسل اتار چڑھائو کا شکار رہا لیکن آج 48 سال کی عمر کو پہنچنے کے بعد بھی وہ بولی وڈ سے مکمل طور پر آئوٹ نہیں ہوئے۔ 

کامیابی کے ایک مختصر سے دور کے بعد ان کی فلمیں کئی سال تک مسلسل فلاپ ہوتی رہیں لیکن فلمساز انہیں سائن کرتے رہے۔

سیف علی خان کا اصل نام کیا ؟ فلمی کیرئیر اور حالاتِ زندگی پر ایک نظر

پھر ان کی فلم ’’دل چاہتا ہے‘‘ کی شاندار کامیابی نے انہیں بلندی پر پہنچا دیا، اس کے بعد انہوں نے فلم ’’کل ہو نہ ہو‘‘ پر بہترین معاون اداکار کا فلم فیئر ایوارڈ حاصل کیا۔ 

2004ء ان کے لیے مزید کامیابیوں کا پیغام لایا اور اس سال انہوں نے فلم ’’ہم تم‘‘ پر بہترین معاون اداکار کا نیشنل فلم ایوارڈ حاصل کیا۔ 

سیف علی خان کا اصل نام کیا ؟ فلمی کیرئیر اور حالاتِ زندگی پر ایک نظر

’’سلام نمستے‘‘ (2005ء) اور ’’ریس‘‘ (2006ء) جیسی، کاروباری طور پر کامیاب فلموں کے علاوہ انہوں نے بنگالی کے ایک کلاسیک ناول پر بنائی گئی فلم ’’پرینیتا‘‘(2005ء) میں بہترین اداکارانہ صلاحیتوں کا مظاہرہ کرکے سنجیدہ فلمی ناظرین اور ناقدین کی نظر میں بھی اہم مقام حاصل کرلیا۔ 

ان کی ایسی ہی دوسری سنجیدہ اور معیاری فلموں میں ’’بی اِنگ سائرس‘‘ (Being Cyrus) اور ’’اوم کارا‘‘ بھی شامل ہیں۔ 

وہ چھ فلم فیئر ایوارڈز کے علاوہ نیشنل فلم ایوارڈ اور پدم شری ایوارڈ بھی حاصل کرچکے ہیں جو اعلیٰ سرکاری اعزازات ہیں۔ 

ان کی دیگر قابل ذکر فلموں کی تعداد بھی کچھ کم نہیں، مثلاً ’’عاشق آوارہ، امتحان، پہچان، آئو پیار کریں، ایک تھا راجہ، بمبئی کا بابو، تو چور میں سپاہی، دل تیرا دیوانہ، اُڑان، ہم سے بڑھ کر کون، کچے دھاگے، آرزو، صنم تیری قسم، لو کے لیے کچھ بھی کرے گا، رہنا ہے تیرے دل میں، نہ تم جانو نہ ہم، ایل او سی کارگل، اکلاویہ، تارارم پم، ریس، ٹشن، تھوڑا پیار تھوڑا میجک، روڈ سائڈ رومیو، قربانی، اراکشن، کاک ٹیل، ریس 2، گو گواگون، بلٹ راجہ، ایجنٹ ونود، ہیپی اینڈنگ اور فینٹم‘‘ وغیرہ۔

سیف علی خان کے صرف والد ہی نہیں بلکہ دادا نواب افتخار علی خان پٹودی بھی کرکٹ کے کھلاڑی تھے اور تقسیم ہند سے پہلے وہ برطانوی کرکٹ ٹیم میں شامل تھے، تقسیم ہند کے بعد انہیں بھارتی ٹیم کا کپتان بنا دیا گیا۔

سیف کے دادا کے ایک سگے بھائی شیر علی خان پٹودی تقسیم ہند سے پہلے برٹش انڈین آرمی میں خدمات انجام دے چکے تھے، تقسیم کے بعد وہ پاکستان آگئے اور یہاں کی آرمی میں شمولیت اختیار کرلی۔ 

نوابزادہ شیر علی خان پاکستان آرمی میں میجر جنرل کے عہدے پر پہنچ کر ریٹائر ہوئے، وہ جنرل یحییٰ خان کے دور حکومت میں وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات اور وفاقی وزیر برائے قومی امور بھی رہے، بعدازاں انہوں نے کئی ممالک میں بطور سفیر بھی خدمات انجام دیں،  سیف علی خان کی دادی ساجدہ سلطان نواب آف بھوپال کی صاحبزادی تھیں۔

2009ء میں سیف علی خان نے فلم پروڈکشن کے میدان میں قدم رکھا اور ایک صاحب کے ساتھ پارٹنرشپ میں ’’المناتی فلمز‘‘ کے نام سے ایک کمپنی قائم کی۔ 

اس کمپنی کے بینر تلے بنائی گئی پہلی ہی فلم ’’لو آج کل‘‘ نہ صرف کاروباری طور پر بے حد کامیاب رہی بلکہ سیف بہترین اداکار کی کیٹیگری میں فلم فیئر سمیت کئی ایوارڈز کیلئے نامزد بھی ہوئے۔ 

سیف نے کئی اسٹیج ڈراموں میں بھی کام کیا، کئی ایوارڈ شوز میں وہ اپنی کامیڈی پر بھی حاضرین سے داد وصول کرچکے ہیں، وہ خود کو ایک ورسٹائل اداکار ثابت کرچکے ہیں۔ 

انہوں نے دو شادیاں کیں، اس ضمن میں دلچسپ حقیقت یہ ہے کہ ان کی پہلی بیوی امریتا سنگھ عمر میں سیف سے بارہ سال بڑی تھیں جبکہ دوسری یعنی موجودہ بیگم کرینا کپور خان دس سال چھوٹی ہیں۔ 

سیف علی خان کا اصل نام کیا ؟ فلمی کیرئیر اور حالاتِ زندگی پر ایک نظر

امریتا سنگھ سے ان کے دو بچے ہیں، ایک بیٹی سارہ علی خان جو ستمبر 1993ء میں پیدا ہوئی جبکہ بیٹا ابراہیم علی خان مارچ 2001ء میں پیدا ہوا۔ 

سیف علی خان کا اصل نام کیا ؟ فلمی کیرئیر اور حالاتِ زندگی پر ایک نظر

13 سال کی ازدواجی رفاقت کے بعد سیف اور امریتا میں طلاق ہوگئی، طلاق کے بعد سیف کے ایک سوئس ماڈل روزا کیٹالونو سے تعلقات رہے، تین سال تک بیرون ملک ملاقاتوں کے بعد پہلی بار روزا انڈیا آئی تو یہ تعلقات ٹوٹ گئے۔

کافی عرصے بعد روزا نے اس کی وجہ یہ بیان کی کہ سیف نے اسے نہیں بتایا تھا کہ ان کی ایک شادی پہلے بھی ہوچکی ہے اور ان کے دو بچّے ہیں۔

سیف متعدد فلاحی کاموں میں بھی حصہ لے چکے ہیں، فروری 2007ء میں اسٹارڈسٹ ایوارڈ کی تقریب میں پرفارم کرتے وقت وہ سینے میں شدید تکلیف کے باعث گر پڑے، دوسرے روز اسپتال سے ڈسچارج ہوتے وقت انہوں نے اعلان کیا کہ وہ سگریٹ نوشی چھوڑ رہے ہیں، اور انہوں نے سچ مچ سگریٹ چھوڑ دی، انہیں کئی بار مقدمات کا سامنا بھی کرنا پڑا لیکن ہر بار وہ جیل جانے سے بچ گئے۔ 

سیف علی خان کا اصل نام کیا ؟ فلمی کیرئیر اور حالاتِ زندگی پر ایک نظر

کرینا سے سیف کے تعلقات 2007ء سے چلے آرہے تھے لیکن باقاعدہ اور قانونی طور پر انہوں نے 16؍اکتوبر 2012ء کو ایک عدالت میں شادی کی، اس دوران وہ دونوں سوچ بچار کرتے رہے کہ انہیں شادی کرنی چاہیے یا نہیں؟ مذہب کا مسئلہ بھی تھا۔

دونوں کو اپنی اپنی مارکیٹ ویلیو کی بھی فکر تھی، دسمبر 2016ء میں وہ تیسرے بچے کے باپ بن گئے، ان کی پہلی اور تیسری اولاد کی عمر کے درمیان 23 سال کا فرق ہے۔ بھارت میں گو کہ نوابی اور جاگیرداری کا خاتمہ ہوچکا ہے لیکن علامتی طور پر بہرحال اب بھی سیف علی خان ’’نواب آف پٹودی‘‘ ہیں۔

تازہ ترین