پاکستان

مفتاح اسماعیل کی پارٹی جوائن کرنے والوں کیلئے مفت کوکومو؟

سابق وزیرخزانہ نے اپنی پارٹی میں شمولیت کا طریقہ کار بتا دیا۔

Web Desk

مفتاح اسماعیل کی پارٹی جوائن کرنے والوں کیلئے مفت کوکومو؟

سابق وزیرخزانہ نے اپنی پارٹی میں شمولیت کا طریقہ کار بتا دیا۔

(فائل فوٹو: سوشل میڈیا)
(فائل فوٹو: سوشل میڈیا)

حال ہی میں پاکستان کے سیاسی افق پر نئی پارٹی ابھر کر سامنے آئی ہے جسے سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی اور سابق وزیرخزانہ مفتاح اسماعیل نے لانچ کیا ہے۔

مفتاح اسماعیل اس نئی جماعت کے مرکزی سیکریٹری جنرل ہیں جوکہ ’کوکومو‘ بسکٹ بنانے والی کمپنی اسماعیل انڈسٹریز کے بانی بھی ہیں۔

ماضی میں صارفین کوکومو کے پیکٹ میں ایک کوکومو کم دینے پر مفتاح اسماعیل سے شکوے کرتے رہے ہیں، اب جب وہ اپنی نئی سیاسی جماعت کے ساتھ میدان میں آئے تو لوگوں نے اُن سے ازراہِ مذاق ’مفت کوکو مو‘ کے مطالبے بھی شروع کر دیے ہیں۔

مفتاح اسماعیل نے ایکس اکاؤنٹ پر اپنی نئی جماعت سے متعلق کئی پوسٹس کیں، جن میں انہوں نے اپنی پارٹی کے منشور اور اہداف کے بارے میں بھی آگاہ کیا، اور صارفین کے سوالات کے جوابات بھی دیے۔

گذشتہ روز مفتاح اسماعیل نے ایک پوسٹ کی، جس میں انہوں نے اپنی پارٹی میں شمولیت کے طریقہ کار سے آگاہ کرتے ہوئے لکھا کہ ’آپ ہماری ویب سائٹ پر جا کر آنے والی پارٹی عوام پاکستان میں شامل ہو سکتے ہیں‘۔

(اسکرین شاٹ: ایکس)
(اسکرین شاٹ: ایکس)

جس پر ایک صارف نے ان سے سوال کیا کہ ’کیا ہمیں پارٹی میں شامل ہونے پر مفت کوکومو ملے گی؟‘

تاہم مفتاح اسماعیل نے جواب میں ’No‘ لکھ کر صاف انکار کر دیا۔

(اسکرین شاٹ: ایکس)
(اسکرین شاٹ: ایکس)

مفتاح اسماعیل کے ’انکار‘پر مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے ایک اور صارف نے لکھا کہ ’میں پارٹی میں شامل ہونے کے بارے میں سوچ رہا تھا لیکن اگر مفت کوکومو کے بارے میں آپ کا یہ رویہ ہے! تو میں آپ کے ساتھ نہیں ہوں‘۔

(اسکرین شاٹ: ایکس)
(اسکرین شاٹ: ایکس)

ایک اور صارف نے لکھا کہ ’ایک پیکٹ میں اتنے کم کوکومو اور ان میں بھی چاکلیٹ غائب اور فلیور بھی سنگل، اس ملک کے کوکومو کھانے والے غریب بچے کہاں جائیں، کس سے فریاد کریں‘۔

(اسکرین شاٹ: ایکس)
(اسکرین شاٹ: ایکس)

ایک صارف نے ’عوام پارٹی‘ کا یوتھ لیڈر بننے کی آفر دیتے ہوئے یہ شرط رکھی کہ ’بس مجھے زندگی بھر کوکومو کی سپلائی دیں‘۔

(اسکرین شاٹ: ایکس)
(اسکرین شاٹ: ایکس)

کوکو مو کے پیکٹ میں بسکٹوں کی کم تعداد پر تنقید کرتے ہوئے ایک اور صارف نے لکھا کہ ’کوکومو کے پیکٹ سے بسکٹ روز بروز کم کرتے جا رہے ہو اور باتیں کرتے ہو ملک کو ترقی دلانے کی‘۔

(اسکرین شاٹ: ایکس)
(اسکرین شاٹ: ایکس)

یاد رہے کہ جب پی ٹی آئی دورِ حکومت میں مفتاح اسماعیل سے کوکومو کے پیکٹ میں بسکٹس کی تعداد کم ہونے پر سوال کیا گیا تھا تو انہوں نے اس وقت کے وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کو اس کا ذمہ دار ٹھہرادیا تھا اور پیکٹ میں کوکومو کی تعداد بڑھانے کو سابق وزراعظم عمران خان سے نجات سے مشروط کردیا تھا۔

تازہ ترین