کھیل

وسیم اکرم پاکستانی کرکٹ ٹیم کیساتھ کام نہ کرنے پر شکرگزار کیوں؟

شاہین کو ایک سال کپتان رہنے دیتے، پھر تبدیل کردیتے، وسیم اکرم

Web Desk

وسیم اکرم پاکستانی کرکٹ ٹیم کیساتھ کام نہ کرنے پر شکرگزار کیوں؟

شاہین کو ایک سال کپتان رہنے دیتے، پھر تبدیل کردیتے، وسیم اکرم

(اسکرین گریب: یوٹیوب)
(اسکرین گریب: یوٹیوب)

پاکستان کرکٹ ٹیم سابق کپتان اور سوئنگ کے سلطان وسیم اکرم نے کہا ہے کہ یہ میرے لیے ایک نعمت ہے کہ میں پاکستانی کرکٹ ٹیم کے ساتھ کام نہیں کرتا کیونکہ اس عہدے پر صرف تنقید ہی سننے کو ملتی ہے۔

بھارتی اسپورٹس ویب سائٹ سے بات کرتے ہوئے وسیم اکرم نے کہا کہ 'ایک سال میں پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے 3 چیئرمین تبدیل ہوئے، رمیز راجہ کو ہٹایا گیا، پھر نجم سیٹھی 3 ماہ کے لیے آئے، وہ گئے تو ذکا اشرف آگئے، چار پانچ ماہ بعد محسن نقوی آگئے، اس طرح ٹیم (کی پرفارمنس) میں تسلسل کیسے برقرار رہے گا؟'

انہوں نے کہا کہ 'بابر اعظم کو کپتانی سے ہٹا دیا گیا اور شاہین کو کپتان بنادیا گیا، اس کی کپتانی میں قومی ٹیم ایک سیریز ہاری اور اسی عرصے میں چیئرمین بھی تبدیل کردیا گیا جنہوں نے آکر کپتان تبدیل کر دیا، اس طرح کے اقدامات سے کرکٹ کی دنیا میں ہمارا مذاق بنتا ہے'۔

وسیم اکرم نے کہا کہ 'کم از کم شاہین کو ایک سال کپتان رہنے دیتے اور پھر تبدیل کردیتے لیکن معلوم نہیں کیوں ایسا کیا گیا، ہم سے تو یہ پوچھتے ہی نہیں ہیں اور یہ اچھا ہی ہے کہ میں پاکستانی کرکٹ ٹیم کے معاملات سے دور ہوں، یہ ایک بن مانگی نعمت ہے کیونکہ اس میں صرف تنقید اور سیاست ہے۔

وسیم اکرم نے مشورہ دیا کہ شاہین آفریدی اپنی باؤلنگ پر توجہ دیں، ممکن ہے وہ دوبارہ کپتان بن جائیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ 'شاہین آفریدی ایک اِگریسو کرکٹر ہے، وہ صرف 24 سال کا ہے اور اس کا مستقبل روشن ہے، اسے دوبارہ کپتانی مل جائے گی، جب تک نہیں ہے تب تک اپنے کھیل پر توجہ دے'۔

واضح رہے کہ پاکستانی ٹیم ورلڈ کپ کے سپر 8 راؤنڈ تک رسائی میں ناکام رہی تھی، پاکستان کو پہلے مرحلے کے 2 میچز میں شکست ہوئی تھی جس میں قومی ٹیم کو امریکا سے اپ سیٹ شکست ہوئی جبکہ قومی ٹیم، بھارت سے جیتا ہوا میچ بھی ہار گئی تھی۔

تازہ ترین