اسکینڈلز

ممبئی پولیس نے سلمان خان سے 150 سوالات کیوں کیے؟

بشنوئی مرڈر کیس سلمان خان کی جان کو خطرہ برقرار

Web Desk

ممبئی پولیس نے سلمان خان سے 150 سوالات کیوں کیے؟

بشنوئی مرڈر کیس سلمان خان کی جان کو خطرہ برقرار

سلمان خان کی جان کو خطرہ برقرار
سلمان خان کی جان کو خطرہ برقرار

ممبئی پولیس نے فائرنگ کیس میں بالی وڈ اداکار سلمان خان اور ان کے اہل خانہ سے چار گھنٹے طویل  تفتیش کے دوران 150 سوالات پوچھ ڈالے۔

 ممبئی پولیس نے انکشاف کیا کہ کرائم برانچ کی ایک چار رکنی ٹیم نے دوپہر کے وقت سلمان خان کی رہائش گاہ کا دورہ کیا اور چار گھنٹے کے طویل دورانیہ پر مشتمل پوچھ گچھ میں سلمان کا بیان ریکارڈ کیا۔

پوچھ گچھ کے دوران اداکار سلمان خان نے ممبئی پولیس کی تعریف کی اور بتایا کہ ان کے اپارٹمنت کے باہر فائرنگ سےایک رات پہلےانہوں نے اپنی رہائش گاہ میں ایک پارٹی کا اہتمام کیا تھا جس کی وجہ سے وہ دیر سے سوئے تھے اور گولیوں کی آواز سے بیدار ہوئے۔

پولیس کی جانب سے سلمان کے علاوہ ان کے بھائی ارباز خان سے بھی پوچھ گچھ کرتے ہوئے ارباز خان کا 4 صفحات پر مشتمل طویل بیان دو گھنٹے میں ریکارڈ کیا گیا۔ 

ارباز  نے انکشاف کیا کہ فائرنگ کے وقت وہ سلمان خان کے ساتھ نہیں تھے بلکہ جوہو میں اپنی رہائش گاہ پر موجود تھے۔ کرائم برانچ کی ٹیم نے  سلمان خان کے والد سلیم خان کی طبیعت کو  مدنظر رکھتے ہوئے انہیں شاملِ تفتیش نہیں کیا۔

ممبئی پولیس نے سلمان خان و اہلِ خانہ کو اطمینان دلایا کہ کرائم برانچ جلد ہی لارنس بشنوئی گروپ کو اپنی تحویل میں لینے کی کارروائی شروع کردے گی جس کے بعد معاملہ ختم ہوجائے گا۔

یاد رہے کہ  رواں سال اپریل میں ممبئی کے علاقے باندرہ میں سلمان خان کے گلیکسی اپارٹمنٹس کے باہر لارنس بشنوئی کروپ کی جانب سے گولیاں چلائی گئی تھیں۔

واقعے کے بعد لارنس بشنوئی گروپ کےگینگسٹر ‘انمول بشنوئی‘ نے اپنی فیس بک پوسٹ کے ذریعے سلمان خان کی جانب سے ‘کالے ہرن کا شکار‘ کرنے کے معاملے پر اداکار کے گھر کے باہر شوٹنگ کرنےکے واقعے کی ذمہ داری قبول کی تھی۔ 

سلمان خان کی جان بخشی کی شرط

سلمان خان کی جان بخشنے کی شرط کے حوالے سے گزشتہ ماہ آل انڈیا بشنوئی سوسائٹی کے صدر ‘دیویندر بودیا‘ نے اپنے بیان میں کہا کہ  ‘اگر بالی ووڈ سپر اسٹار سلمان خان اپنے جرم کی معافی مانگیں گے تو انہیں معاف کرنے پر غور کیا جاسکتا ہے‘۔

ان کا کہنا تھا کہ ‘سلمان خان مندر میں آکر معافی مانگیں اورحلف اٹھائیں کہ وہ آئندہ ایسی غلطی نہیں کریں گے  اور اسکے ساتھ ساتھ اگر وہ جنگلی حیات اور ماحولیات کے تحفظ کے لیے کام کرنے کا اعادہ کرنے کی ضمانت دے دیں گے تو انہیں معاف کیا جاسکتا ہے‘۔

واضح رہے کہ سلمان خان پر قاتلانہ حملہ کرنے والا ‘لارنس بشنوئی گروپ‘ وہی گروپ ہے جو پنجابی گلوکار ‘سدھو موسے والا‘ کے قتل میں ملوث ہے۔

سلمان خان کے اپارٹمنٹ کے باہر فائرنگ کے واقعے کے بعدممبئی پولیس کی جانب سے اداکار کی سیکیورٹی کو بڑھا دیا گیا ہے۔

تازہ ترین