پاکستان

مسلم لیگ (ن) میں اختلافات، محمد زبیر نے پارٹی چھوڑدی

سیاسی مستقبل کا فیصلہ دوستوں کے مشورے سے کروں گا، سابق گورنر

Web Desk

مسلم لیگ (ن) میں اختلافات، محمد زبیر نے پارٹی چھوڑدی

سیاسی مستقبل کا فیصلہ دوستوں کے مشورے سے کروں گا، سابق گورنر

فی الحال کسی پارٹی میں جانے کا ارادہ نہیں ہے، محمد زبیر
فی الحال کسی پارٹی میں جانے کا ارادہ نہیں ہے، محمد زبیر

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما، سابق گورنر سندھ محمد زبیر نے اختلافات کے باعث پارٹی چھوڑنے کا اعلان کردیا۔

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے محمد زبیر کا کہنا تھا کافی عرصے سے پارٹی معاملات کے حوالے سے تحفظات تھے اس لیے مسلم لیگ (ن) کو خیرباد کہنے کا فیصلہ کیا۔

محمد زبیر کا یہ بھی کہنا تھا اپنے سیاسی مستقبل کا فیصلہ دوستوں کے مشورے کے بعد کروں گا۔

خیال رہے کہ محمد زبیر فروری 2017 کو سندھ کے 32 ویں گورنر بنے تھے، وہ اس منصب پر جسٹس (ر) سعیدالزمان صدیقی کی وفات کے بعد فائز ہوئے تھے۔

خیال رہے کہ محمد زبیر صدر مسلم لیگ ن نواز شریف اور وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کے ترجمان بھی رہ چکے ہیں، تاہم وہ گزشتہ 2 ڈھائی سال پارٹی اجلاسوں میں شرکت نہیں کررہے تھے۔

میڈیا سے بات کرتے ہوئے سابق گورنر سندھ نے شکوہ کیا کہ 'متنازع الیکشن کی بنیاد پرحکومت کرنا صحیح طریقہ نہیں، پارٹی میں مؤقف میں اختلاف شدید تھا، مفاہمت اور بیچ کی راہ نہیں نکل سکتی تھی اس لیے کافی عرصہ پہلے ہی پارٹی چھوڑنے کا فیصلہ کرلیا تھا'۔

محمد زبیر کا کہنا تھا کہ 'جب وہ پارٹی کے ساتھ تھے تو سویلین بالادستی کی بات ہوتی تھی، اب ہر قیمت میں پاور میں رہنا ہے تو ساتھ چلنا بڑا مشکل ہوجاتا ہے'۔

سابق گورنر نے کہا کہ 'عوام کے لیے سیاست کرنی تھی، ووٹ کو عزت دو نعرہ تھا، ووٹ کو عزت دو کا نعرہ چھوڑ کر ہر قیمت میں حکومت میں آنا ہے تو پھر کیابات چیت کرسکتے ہیں'۔

انہوں نے بتایا کہ 'عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد، پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کی 16 ماہ کی کارگردگی سمیت مختلف ایشوز پر اختلافات تھے'۔

محمد زبیر کا کہنا تھا کہ 'فی الحال کسی پارٹی میں جانے کا ارادہ نہیں ہے، شاہد خاقان عباسی پارٹی نے پارٹی بنانے کا اعلان کیا ہے مگر انہوں نے ابھی کوئی فیصلہ نہیں کیا،مستقبل کا فیصلہ آئندہ چند روز میں کریں گے'۔

تازہ ترین