ٹیکنالوجی

کیا واٹس ایپ بھارت میں بند ہونے والا ہے؟

واٹس ایپ اور حکومت کا تنازع دہلی ہائیکورٹ میں زیر سماعت ہے۔

Web Desk

کیا واٹس ایپ بھارت میں بند ہونے والا ہے؟

واٹس ایپ اور حکومت کا تنازع دہلی ہائیکورٹ میں زیر سماعت ہے۔

بھارتی قواعد کے خلاف میٹا نے عدالت میں درخواست دائر کر رکھی ہے۔
بھارتی قواعد کے خلاف میٹا نے عدالت میں درخواست دائر کر رکھی ہے۔

دنیا بھر میں رابطے کی مقبول ترین ایپلیکشن واٹس ایپ نے بھارت میں اپنی سروسز بند کرنے کی دھمکی دے دی ہے۔

خیال رہے کہ واٹس ایپ اور اس کی پیرنٹ کمپنی میٹا نے بھارت کے آئی ٹی قوانین کی ایک شق کو عدالت میں چیلنج کر رکھا ہے جو انہیں اپنے پلیٹ فارم پر میسج بھیجنے والوں کو شناخت کرنے کا پابند بناتی ہے۔

بھارتی حکومت نے 25 فروری 2021 میں 'دی انفارمیشن ٹیکنالوجی رولز' کا اعلان کیا تھا اور تمام بڑے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز مثلاً فیس بک، انسٹاگرام اور واٹس ایپ عدالت یا متعلقہ حکام کے کہنے پر صارفین کی چیٹس کو ٹریس کرنے یا ان کی معلومات فراہم کرنے کے پابند ہیں۔

تاہم واٹس ایپ اپنی مشہور زمانہ 'اینڈ ٹو اینڈ انکرپشن' کو توڑے بغیر ان قواعد کی پابندی نہیں کرسکتا، یہ انکرپشن دو افراد کے مابین ہوئی بات چیت کو محفوظ بناتی ہے۔

چنانچہ عدالت میں دائر درخواست میں واٹس ایپ نے آئی ٹی رولز 2021 کو غیر آئینی قرار دینے کی استدعا کی ہے۔

کمپنی کے مطابق صارف کی پرائیویسی کے لیے 'اینڈ ٹو اینڈ انکرپشن' ضروری ہے جس کی وجہ پیغام کو بھیجنے والے اور وصول کرنے والے کے سوا کوئی نہیں پڑھ سکتا۔

بھارتی حکومت کا مؤقف ہے کہ آن لائن سیفٹی کو برقرار رکھنے کے لیے پیغام تخلیق کرنے والوں کا سراغ لگانا ضروری ہے، اس لیے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز غلط معلومات پھیلانے یا تشدد پر اکسانے والوں کی شناخت میں مدد کریں۔

واٹس ایپ اور مودی حکومت کےدرمیان یہ تنازع اب دہلی ہائیکورٹ میں زیر سماعت ہے۔

 جہاں عدالت میں واٹس ایپ کے وکیل نے صاف الفاظ میں کہہ دیا ہے کہ اگر ایپ پر زیادہ دباؤ ڈالا گیا تو کمپنی بھارت میں سروسز بند کردے گی۔

تازہ ترین