ٹیکنالوجی

دماغ میں چِپ لگے شخص کی 'سوچ کے ذریعے' ایکس پر پہلی پوسٹ

یہ برین چپ ایلون مسک کی کمپنی نیورالنک نے تیار کی تھی

Web Desk

دماغ میں چِپ لگے شخص کی 'سوچ کے ذریعے' ایکس پر پہلی پوسٹ

یہ برین چپ ایلون مسک کی کمپنی نیورالنک نے تیار کی تھی

نولیند ارباؤ 2016 میں ایک حادثے کے نتیجے میں مفلوج ہوگئے تھے۔
نولیند ارباؤ 2016 میں ایک حادثے کے نتیجے میں مفلوج ہوگئے تھے۔

دنیا کے پہلے نیورالنک مریض نولینڈ ارباؤ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر 'صرف سوچ کر' ایک ٹویٹ پوسٹ کرکے تاریخ رقم کردی۔

چاروں ہاتھوں اور پیروں سے مفلوج 29 سالہ نولینڈ ارباؤ، نیورالنک کے سائبرنیٹک امپلانٹ کا استعمال کرتے ہوئے صرف اپنے خیالات کے ذریعے ٹویٹ کرنے والے دنیا کے پہلے شخص بن گئے ہیں۔

خیال رہے کہ نیورالنک، ٹیکنالوجی کی صنعت، ارب پتی شخصیت ایلون مسک کی کمپنی ہے جس کی تیار کردہ وائرلیس برین چپ جنوری میں پہلی بار کسی انسان میں کامیابی سے نصب کی گئی تھی۔

ایکس پر پوسٹ میں نولینڈ ارباؤ نے مذاقاً کہا کہ ٹوئٹر نے مجھ پر پابندی لگا دی تھی کیونکہ وہ سمجھتے تھے کہ میں ایک بوٹ ہوں، اور ایکس اور ایلون مسک نے مجھے بحال کیا کیونکہ میں ہوں'۔

دماغ میں چِپ لگے شخص کی سوچ کے ذریعے ایکس پر پہلی پوسٹ

ان کی اس پوسٹ پر ایلون مسک کا ردِ عمل بھی آگیا، جنہوں نے اسے ری پوسٹ کر کے لکھا کہ 'نیورالنک کی ٹیلی پیتھی ڈیوائس استعمال کر کے صرف سوچ سے کی گئی پہلی پوسٹ'۔

اس سے قبل نیورالنک کارپوریشن نے ایک اپ ڈیٹ کو لائیو اسٹریم کیا تھا جس میں دکھایا گیا کہ نولینڈ ارباؤ اپنے دماغ کا استعمال کرتے ہوئے ویڈیو گیمز اور آن لائن شطرنج کھیل رہے ہیں۔

اس لائیو اسٹریم میں نولینڈ ارباؤ نے بغیر کسی جسمانی ٹولز کا استعمال کیے کرسر کو کمپیوٹر پر منتقل کیا ساتھ ہی بتایا تھا کہ انہوں نے صرف سوچا تھا کہ کرسر کہاں ہونا چاہیے اور وہ وہاں چلا گیا۔

اس موقع پر ان کا کہنا تھا کہ 'میں نے گیم کھیلنا چھوڑ دیے تھے لیکن آپ سب (نیورالنک) نے مجھے دوبارہ کھیلنے کی صلاحیت بخشی اور میں نے پھر مسلسل 8 گھنٹوں تک گیم کھیلا'۔

29 سالہ نولینڈ ارباؤ کو 8 سال قبل غوطہ خوری کے دوران پیش آئے ایک حادثے میں ریڑھ کی ہڈی میں مہلک چوٹ لگی تھی۔

2016 میں وہ بچوں کے موسمِ گرما کے کیمپ کے کونسلر کے طور پر کام کرتے تھے لیکن اس حادثے کے نتیجے میں چاروں ہاتھ پیروں سے مفلوج ہوگئے تھے۔

انہوں نے بتایا کہ 'جنوری میں دماغ میں نیورالنک چپ نصب کرنے کے اگلے ہی روز اسپتال سے چھٹی مل گئی تھی تاہم اس ٹیکنالوجی کو مزید بہتر بنانے کے لیے کام کرنے کی ضرورت ہے۔

نیورالنک ایک دماغی ٹیکنالوجی کا آغاز ہے جسے ایلون مسک نے قائم کیا تھا، اس کی نصب کردہ چپ کی مدد سے مریض صرف اپنے خیالات کے ذریعے کمپیوٹر کنٹرول کرسکتے ہیں۔

تاہم نیورالنک سے پہلے بھی کئی حریف کمپنیاں پہلے ہی ایسے آلات مریضوں کے دماغ میں لگانے کے تجربات کر چکی تھیں۔

تازہ ترین