لائف اسٹائل

کچن کی صفائی کے جادوئی راز جان لیں

دارچینی یا سنگترے کے خشک چھلکے جلانے سے بھی کچن کی بو ختم ہوجاتی ہے

Share: Next Story >>>

ظاہر ہے کھانا پکانے کے لیے کچن ایک ایسی جگہ ہے جو ایک گھر کے لیے مرکزی حیثیت رکھتی ہے۔ گھر کی صحت اور تندرستی کا ضامن ہے اور اس کی اپنی کئی ضروریات ہیں لیکن کچن کی پہلی ضرورت صفائی ہے جس کے بغیر نہ تو اچھا کھانا پکایا جاسکتا ہے اور نہ کسی بہتر کارکردگی کی توقع کی جاسکتی ہے ،جیسا کہ آپ کے تجربے میں ہوگا کہ گھروں میں کچن کی صفائی کی طرف اتنی توجہ نہیں دی جاتی جتنی ڈرائنگ روم، بیڈ رو م اور دوسری جگہوں کی صفائی کی طرف دی جاتی ہے۔ حالانکہ ایک صاف ستھرے کچن سے ہی تمام گھر والوں کی خوشیاں اور صحت کا راز وابستہ ہے لہٰذا کچن کی صفائی بہت اہمیت کی حامل ہے اور اس کے لیے ضروری معلومات درج ذیل ہے۔

کیڑے مکوڑے: کچن چونکہ کھانے پینے کی مختلف چیزوں کا اسٹور بھی ہوتا ہے اس لیے کچن پر کیڑے مکوڑوں، چوہوں اور چھپکلیوں وغیر ہ کا حملہ بھی جاری رہتا ہے ۔ان کی وجہ سے کھانے کی اشیا اور برتن جراثیم سے پاک نہیں رہتے اور کچن کی روزانہ صفائی نہ ہونے کی صورت میں گھر والوں کے لیے بیماریوں کا خطرہ پیدا ہوجاتا ہے اس لیے کیڑے مکوڑوں کی روک تھام کرنا ضروری ہے۔ وہ برتن جن میں کھانا پکایا گیا ہو اور وہ برتن جن میں کھانا کھایا گیا ہو، استعمال کے فوراً بعد دھو دینے چاہئیں۔

اگر دھونے کا وقت نہ ہو تو انہیں باورچی خانے سے باہر رکھنا چاہیے۔ اگر برتن دھونے کا بندوبست کچن میں ہی ہو تو برتن دھونے کے بعد پانی کے نکاس کی نالی میں اچھی طرح بہائیں تاکہ نالی میں بچے کھچے کھانے کے ٹکڑے پھلوں کے چھلکے، چائے کی پتی اور دوسری غذائی اجزا وغیرہ جم نہ پائیں۔

عموماً ان کی وجہ سے کیڑے مکوڑے اور جراثیم پیدا ہوتے ہیں۔عام طور پر دیکھا گیا ہے کہ اس طرف توجہ نہ دینے سے کچن کی نالی بند ہوجاتی ہے۔ کیڑے مکوڑے غذائی اجزا پر ٹوٹ پڑتے ہیں ۔بند نالی کو کھولنے کے لیے ایک مٹھی کپڑے سوڈا پانی کی نالی میں گرائیں، اس پر ایک پیالی بھر سرکہ ڈالیں اور پانچ منٹ تک اس طرح رہنے دیں، پھر ابلتا ہوا پانی نالی میں گرائیں، اس طرح نالی میں جمنے والی چکنائی دور ہوجائے گی، جمے ہوئے غذائی اجزاء بہہ جائیں گے۔

نالی کے ذریعے پیدا ہونے والے کیڑے مکوڑوں کا خاتمہ کرنے کے لیے آدھا پانی اور آدھا تیزاب ملا کر نالی میں بہائیں۔ ایک تو نالی کا بہاؤ ٹھیک ہوجائے گا ،دوسرے کیڑئے مکوڑے تلف ہوجائیں گے۔ نالی صاف اور کھلی رہنے سے جراثیم اور کیڑے مکوڑے پیدا نہیں ہوتے کچن میں چیونٹیوں، ٹڈیوں اور اسی نوع کے کیڑوں کی پید ائش جاری رہتی ہے۔

یہ ہر گھر کامسئلہ ہے اور یہ مسئلہ ایک بار صفائی کرنے سے حل نہیں ہوتا بلکہ اس کا مستقل علاج روزانہ صفائی کرنے میں پوشیدہ ہے۔ اس کے لیے رات کو فرش پر کھیرے کی پتلی پتلی قاشیں بکھیردیں ۔انڈوں کے چھلکے چولہے یا اوون میں سرخ کرکے چیونٹیوں وغیرہ کی جگہوں پر رکھ دیں۔ اگر چیونٹیاں بہت زیادہ ہو ں تو تھوڑ ا سا آٹا چھڑک دیں۔ چیونٹیاں آٹے کے ذرّات لے کر چلے جائیں گی۔

چیونٹیوں سے نجات حاصل کرنے کا ایک یہ بھی آسان طریقہ ہے کہ آلو کے چار ٹکڑے کریں۔ انہیں ایمونیامیں اچھی طرح ڈبوئیں اور کھڑکی پر رکھ دیں، چیونٹیاں فوراً بھاگ جائیں گی کچن کی بو دور کرنے کے لیے جلتے ہوئے چولہے پر تھوڑا سا پسا ہوا لونگ ڈال دیں۔ دارچینی یا سنگترے کے خشک چھلکے جلانے سے بھی کچن کی بو ختم ہوجاتی ہے۔