لائف اسٹائل

پردوں کا صحیح انتخاب کیسے کریں؟

Share: Next Story >>>

پردوں کا صیح انتخاب کیسے کریں۔ پردے، دھوپ،روشنی اور گرد کو بھی روکتے ہیں۔ ان کی افادیت سے قطع نظر ان کی موجودگی سے دیواروں کی سادگی خوبصورتی میں بدل جاتی ہیں۔

پردوں کے لیے جو پارچہ جات دستیاب ہیں ان میں سوتی کپڑا عام ہے۔ ریشمی پارچہ جات نسبتاً زیادہ مہنگے ہوتے ہیں۔ گزشتہ چند سالوں میں پردوں کے لیے کچھ پارچہ جات ایسے بھی بنائے جارہے ہیں جن میں جوٹ یا رے کی آمیزش ہوتی ہے۔

جوٹ کے پردے بھی کئی نئی بُنت میں ملنے لگے ہیں۔ بُنت کے لحاظ سے عام سوتی کپڑا سادہ بنت کا ہوتا ہے۔ پردوں اور صوفوں کے لیے استعمال میں لائے جانے والے پارچہ جات کا دھاگہ نسبتاً موٹا ہوتا ہے۔

کھڈی پر بنا ہوا کچے دھاگے کا کھدر قیمت میں ارزاں ہوتا ہے مگر پائیداری کے لحاظ سے اچھا ثابت نہیں ہوتا۔ عموماً پردوں کے پارچہ جات میں بنت میں نمونہ بنایا جاتا ہے مگر اکثر کم قیمت پارچہ جات پر چھپائی سے بھی نمونے بنادیئے جاتے ہیں۔

چھپائی والے پارچہ جات کا الٹا سیدھا بہت مختلف ہوتاہے اور اگر ایسے کپڑے کے پردے بغیر استر کے لگائے جائیں تو کسی ایک طرف بہت بھدے معلوم ہوتے ہیں۔ چنانچہ بہتر یہ ہے کہ پردوں کے لیے بھاری دبیز پارچہ جات کا انتخاب کیا جائے اور اگر بجٹ اجازت دے تو پردوں میں استر ضرور لگا لینا چاہیے کیونکہ اس طرح دبیز ہوجانے پر پردے روشنی زیادہ بہتر طور پر روک سکتے ہیں اور ان کی پائداری بھی بڑھ جاتی ہیں۔

پردے اگر صرف آرائش کے لیے لگائے جارہے ہیں تو جالی یا باریک کپڑا مناسب رہے گا، مگر ایسے پردے ان دروازوں اور کھڑکیوں پر ڈالے جاسکتے ہیں جو باہر کو نہیں کھلتے یا جہاں پردوں کی مدد سے تخلیے کی ضرورت نہیں ہوتی۔

اکثر بڑی دکانوں میں پردوں کے پارچہ جات لٹکا کر رکھے جاتے ہیں تاکہ گاہک کو رنگ نمونے اور پردے کے جھکاؤ کا صیح اندازہ ہوسکے لیکن اگر ایسا نہیں ہے تو تھان کھلوا کر اچھی طرح دیکھ لینا چاہیے۔

پردوں کے پارچہ جات میں طرح طرح کی پھول پتیاں شکلیں اور نمونے ملتے ہیں۔ کچھ نمونے بہت واضح ہوتے ہیں یعنی پھول پتیاں چیزوں کی شکلیں بالکل اصلی کیفیت میں ہوتی ہیں، کچھ نمونے بالکل واضح نہیں ہوتے بلکہ صرف رنگ اور خطوط کے امتزاج سے تشکیل پاتے ہیں۔ اکثر قلیدسی نمونے بھی عام ملتے ہیں جو بنت میں بنائے جاتے ہیں۔ اس کے علاوہ دھاری دار کپڑا بھی دستیاب ہے۔

اوسط قیمت کے پردوں کے پارچہ جات کا انتخاب مشکل کام ہے کیونکہ عام طور پر ان کپڑوں میں نمونوں اور بے جوڑ رنگوں کی بھرمار ہوتی ہے۔ ان پارچہ جات میں شوخ اور بھڑکیلے رنگ اکثر اس طرح استعمال کیے جاتے ہیں کہ مجموعی کیفیت بہت غیرتسلی بخش ہوتی ہیں۔ پردوں کے پارچہ جات کا چناؤ کرتے وقت چند ہدایات یہ ہیں کہ کمرے کا سائز دیواروں کا رنگ صوفہ، قالین وغیرہ کا رنگ نمونے اور کمرے کی سجاوٹی اشیا کی بناوٹ کو مدنظر رکھنا چاہیے۔

بڑے کمروں یا ہال کے لیے شوخ رنگ میں پھیلے پھیلے نمونے کے پردے زیادہ مناسب رہتے ہیں، کمرے چھوٹے ہوں تو وہاں سادہ رنگ کے پردے زیادہ خوشنما معلوم ہوں گے۔ خواتین اور لڑکیوں کے کمرے کے لیے چھوٹے نازک نمونے کے پردے بہتر ثابت ہوں گے یا پھر پتلی دھاری کے پردے بھی اچھے لگیں گے، مرد حضرات یا لڑکوں کے کمرے میں اس سے مختلف نمونے بہتر ہوں گے، پردوں پر بنے ہوئے نمونے یا پردے کے پارچہ جات کی زمین کا رنگ دیواروں کے رنگ سے ہم آہنگ ہو تو تسلسل کی کیفیت زیادہ نمایاں ہوگی۔