ٹیکنالوجی

ٹوئٹر کی ٹکر پر متعارف کرایا گیا پلیٹ فارم بند ہونے کے قریب

کو نامی پلیٹ فارم کو بھارت میں شدید مشکلات کا سامنا ہے۔

Share: Next Story >>>

بھارت میں مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ ٹوئٹر (موجودہ ایکس) کا زور توڑنے کے لیے متبادل کے طور پر متعارف کرایا گیا سوشل میڈیا پلیٹ فارم 'کو' اب دم توڑنے کے قریب ہے۔

سوشل میڈیا نیٹ ورک نے 2021 میں اس وقت مقبولیت حاصل کی جب بھارتی حکومت ٹوئٹر کے ساتھ کچھ مواد کو نہ ہٹانے پر جھگڑا کر رہی تھی، جس کے بعدمرکزی حکومت کی متعدد وزارتوں اور محکموں نے 'koo'جوائن کرلیا تھا۔

پروفیشنل رابطوں کے پلیٹ فارم 'لنکڈ اِن' پر ایک حالیہ پوسٹ میں کمپنی کے شریک بانی میانک بداوتکا نے کہا کہ وہ 'متعدد بڑی انٹرنیٹ کمپنیوں، جماعتوں اور میڈیا ہاؤسز کے ساتھ شراکت تلاش کر رہے تھے لیکن ان مذاکرات کا کوئی نتیجہ نہیں نکلا'۔

'ان میں سے کچھ کمپنیوں نے تو شراکت داری کے معاہدے پر دستخط کے مرحلے تک پہنچنے کے بعد اپنی ترجیحات بدل ڈالیں'۔

یہ اپ ڈیٹ دی مارننگ کانٹیکسٹ کی ایک رپورٹ کے بعد سامنے آئی جس میں بتایا گیا تھا کہ کو اور ڈیلی ہنٹ کے درمیان معاہدہ ختم ہو گیا۔

جب کہ دوسری جانب ایپ نے برازیل میں اپنے آپریشن کو توسیع دی اور لانچ کے صرف 48 گھنٹوں میں 10 لاکھ سے زیادہ مرتبہ ڈاؤن لوڈ کی گئی تاہم بھارتی مارکیٹ میں اسے اپنا مقام حاصل کرنے کے لیے مشکلات کا سامنا ہے۔

اس ایپ کا انٹرفیس بالکل ٹوئٹر کی طرح ہے جو صارفین کو اپنی پوسٹس کو ہیش ٹیگ کے ساتھ کیٹیگرائز کرنے کا موقع دیتا ہے اور دوسرے صارفین کو مینشب یا جوابات میں ٹیگ کرنے کی سہولت فراہم کرتا ہے۔

اس سوشل میڈیا نیٹ ورک نے کثرت سے نئی خصوصیات بھی شامل کیں جیسے 'ٹاک ٹو ٹائپ' اور یہاں تک کہ ہندی، تیلگو، تامل، بنگالی، گجراتی، مراٹھی، آسامی اور پنجابی جیسی مختلف بھارتی زبانوں کو بھی سپورٹ کیا۔

کئی ممتاز بھارتی شخصیات مثلاً پیوش گوئل، روی شنکر پرساد، مصنف امیش ترپاٹھی، کرکٹر انیل کمبلے اور جواگل سری ناتھ وغیرہ 'koo'پر سائن اپ کرنے والی پہلی شخصیات میں سے تھے۔