صحت

شدید گرم موسم میں جسم پر کیا گزرتی ہے؟

جلد کے قریب جسم زیادہ خون کی نالیوں کو کھول دیتا ہے تاکہ مساموں سے گرمی باہر نکل جائے

Share: Next Story >>>
اسکرین گریب

اس سال معمول سے پہلے موسم شدید گرم ہوگیا تھا۔ یعنی اپریل میںجون جولائی کی گرمی محسوس ہونے لگی تھی اور ماہرین ماحولیات کا کہنا ہے کہ آنے والے برسوں میں گرمی کی لہریںزیادہ فراوانی سے اپنا رنگ دکھائیںگی کیونکہ کرۂ ارض مسلسل گرم ہوتا جار ہا ہے اور اسکے باعث درجہ حرارت نئی بلندیوںپر جا رہا ہے۔

گرمی سے ہر کوئی متاثر ہوسکتا ہے لیکن کچھ لوگ مثلاً معمر افراد اور شیرخوار بچے شدید گرمی کے باعث زیادہ سنگین نقصانات سے دوچار ہوسکتے ہیں۔ جب موسم گرم ہوجاتا ہے تو اس کے نتیجے میں ہمارے جسم بھی زیادہ گرم ہوجاتے ہیںاور خون کی نالیاںزیادہ کھل جاتی ہیں۔

اس کے نتیجے میںبلڈپریشر کم ہوجاتا ہے اور دل کو زیادہ محنت کر کے خون پورے جسم میںپہنچانا پڑتا ہے۔ اس سے ہلکی علامتیں ظاہر ہوتی ہیں۔

مثلاً جسم پر گرمی دانے نکل آتے ہیںیا پاؤںسوج جاتے ہیںکیونکہ خون کی نالیوںسے رساؤ شروع ہوجا تا ہے۔ اس دوران زیادہ پسینہ بہنے سے جسم سے سیال مادے اور نمکیات پسینے کے ساتھ خارج ہوجاتے ہیںاور ان دونوںکے درمیان جسم میں جو توازن ہونا چاہئے، وہ تبدیل ہوجاتا ہے۔

اگر اس کے ساتھ بلڈبریشر بھی کم ہوجائے تو اس سے لو لگنے کی کیفیت پیدا ہو جاتی ہے جس کی علامتوںمیںچکر آنا، متلی، غشی، پٹھوں میں کھنچاؤ، سردرد، بہت زیادہ پسینہ بہنا، تھکاوٹ، جلد ٹھنڈی، زرد اور چپچپا ہونا شامل ہیں۔ اگر اس حال میںبلڈپریشر بہت زیادہ گرجائے تو پھر دل کے دورے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔

جسم کا یہ ردعمل کیوںہوتا ہے؟

ہمارا جسم اپنا درجۂ حرارت37 ڈگری سینٹی گریڈ (98فارن ہائیٹ) پر برقرار رکھنے کی کوشش کرتا ہے، خواہ ہم برفباری سے لطف اندوز ہورہے ہوںیا لو کے تھپیڑے کھا رہے ہوں۔

یہی وہ درجۂ حرارت ہے جس میں ہمارا جسم اچھی طرحکام کرنے کے قابل ہوتا ہے لیکن جونہی موسم گرم ہوتا ہے تو ہمارا جسم بڑھے ہوئے درجہ حرارت کے باعث جسم کے اندر گرمی کو کم کرنے کیلئے سخت محنت کرتا ہے۔

جلد کے قریب جسم زیادہ خون کی نالیوں کو کھول دیتا ہے تاکہ مساموں سے گرمی باہر نکل جائے اور پسینے کے اخراج کے ساتھ جسم کو کچھ ٹھنڈک کا بھی احساس ہوتا ہے۔

کیسے محفوظ رہاجائے؟

سینٹرز فارڈیزیز کنٹرول اینڈ پری ونشن (CDC) نے شدید گرمی سے بچاؤ کے سلسلے میںجو ہدایات جاری کی ہیںان میںکہا گیا ہے کہ گرم موسم میںہلکے پھلکے ڈھیلے ڈھالے سوتی کپڑے پہنیں، اگرممکن ہوتو ایئرکنڈیشنڈ ماحول میںزیادہ وقت گزاریں۔

اگر گھر میں ایئرکنڈیشنزز نہیں ہیں تو ایسی جگہ چلے جائیں جہاں یہ سہولت موجود ہو، مثلاً شاپنگ مال یا پبلک لائبریری وغیرہ

٭ گھر سے باہر کی سرگرمیاںترک کردیں، باہر کا کام اس وقت کریں جب درجہ حرارت کم ہو

٭ زیادہ سے زیادہ پانی اور مشروبات پئیں۔

٭ سائے میںرہیں، دھوپ میںمجبوراً نکلنا ہو تو زیادہ SPF یا UVA ریٹنگ والے ’سن اسکرین‘ استعمال کریں۔

ایسے ٹوپ یا ہیٹ استعمال کریں جو سایہ دار ہوں اور جسم کو دھوپ سے بچائیں۔

٭ کسی کو بھی خصوصاً شیرخوار اور چھوٹے بچوںکو کبھی مقفل گاڑی میںنہ چھوڑیں۔