صحت

کان کے میل کی صفائی کا ’صحیح طریقہ‘ جانیے

کان کے میل کو ہندی میں ’کھونٹ‘ کہتے ہیں

Share: Next Story >>>
گیلے کپڑے یا تولئے سے کان کی نالی کے باہری حصے کو صاف کرنا چاہئے

امریکی ریاست اوہایو میں پریکٹس کرنے والی کان، ناک اور گلے کی ایک سرجن نے کان کےاندر جمے میل کو صاف کرنے کا درست طریقہ بتایا ہے جس میں روئی کی پھریری (Cotton Swab) بالکل استعمال نہیں کی جاتی۔

ڈاکٹر ٹونیا ایل فارمر کا یہ کہنا ہے کہ ’کاٹن سوئیب‘ کانوںکی صفائی کیلئے تخلیق نہیں کئے گئے تھے۔

اگر ان سے کان صاف کرنے کی کوشش کی جائے تو میل کان کے اور اندر چلا جائے گا اور اس سے رکاوٹ شدید ہوجائے گی۔

روئی کی پھریری سے کان صاف کرنے کے باعث بچوں کے کان زیادہ زخمی ہوتے ہیں۔ امریکی اسپتالوں کے ایمرجنسی رومز میں 1990؍ اور 2010ء کے دوران 2؍ لاکھ 63؍ ہزار 3؍ سو 38اس قسم کے بچوں کا علاج کیا گیا تھا یعنی ایک دن میں 34؍ بچے کان کے اندرونی حصے میں زخم لگنے کے سبب علاج کیلئے لائے گئے تھے۔

ڈاکٹر ٹونیا کاکہنا ہے کہ کان خود کو قدرتی طور پر صاف کرتے ہیں جس طرح خود اپنی صفائی آپ کرنے والے چولھے ہوتے ہیں۔ اس لئے گیلے کپڑے یا تولئے سے کان کی نالی کے باہری حصے کو صاف کرنا چاہئے کیونکہ کان کا میل خودکار طریقے سے کان کے باہر کی طرف دھکیل دیا جاتا ہے۔

کان کا میل جسے ہندی میں ’کھونٹ‘ کہتے ہیں، پسینہ خارج کرنے والے غدود سے نکلنے والے تیل، جلد کے مردہ خلیات، بال اور میل کچیل پر مشتمل ہوتا ہے۔

یہ میل گردوغبار، دھول مٹی اور جراثیم کواپنے اندر جمع کرتاہے جس سے ہمارے کان کی نالی خارش، انفیکشن اور خشکی سے محفوظ رہتی ہے۔

ڈاکٹر ٹونیا مشورہ دیتی ہیں کہ اگر آپ کے کان کی نالی چھوٹی اور تنگ ہے یا اندر جما ہوا میل سخت ہوگیاہے تو کھونٹ کو نرم کرنے کیلئے منرل آئل یا ہائیڈروجن پرآکسائیڈ یا ڈیبروکس (Debrox) کے قطرے استعمال کریں۔

’بے بی بلب سرنج‘ کو پانی سے بھر کر کان کی نالی میں اس کی پچکاری چھوڑ کر بھی سخت کھونٹ کو باہرنکالا جاسکتا ہے۔ تاہم انہوں نےخبردارکیا کہ کان کا میل نکالنے والے رجحانی قسم کے آلات سے گریز کیا جائے جس میں کیمرا لگا ہوتا ہے اور اس کے ذریعہ میل نکالنے کیلئے کان کا اندرونی حصہ دیکھا جاسکتا ہے کیونکہ یہ آلات بھی روئی کی پھریری جیسے ہوتے ہیں جو میل کو مزید اندر دھکیل دیتے ہیں۔

اگر آپ گھر پر یہ آلات استعمال کررہے ہیں تو انہیں بہت احتیاط کے ساتھ استعمال کرنا چا ہئے کیونکہ ان سے کان کا پردہ بھی زخمی ہوسکتا ہے۔ کان کی صفائی اگر بہت ضروری ہوجائے تو پیشہ ور ماہر یا ای این ٹی اسپیشلسٹ کی خدمات حاصل کرنی چاہئیں۔

ان کا کہنا ہے کہ ان کے مریض ہر چند ماہ کے بعد کان کی صفائی کیلئے ان کے پاس آتے ہیں۔ اگر کان میں میل جما ہوا ہو اور باہر نہ نکل رہا ہو تو اس سے کان میں دردہوسکتا ہے۔

کان کے اندر دبائو محسوس ہوسکتاہے، کان میں انفیکشن ہوسکتا ہے، چکر آسکتے ہیں یا سماعت میں کمی ہوسکتی ہے۔