ٹیکنالوجی

پانی سے کار چلانا کیوں ناممکن؟ سمجھنا چاہتے ہیں تو یہ پڑھ لیں

پانی سے چلنے والی کاروں کا خیال دلچسپ مگر سائنسی اصولوں کے منافی ہے۔

Share: Next Story >>>
(فائل فوٹو: سوشل میڈیا)

موسمیاتی تبدیلی کے بڑھتے خدشات کے پیشِ نظر انسان اپنی موٹرسائیکل اور گاڑیوں کے لیے ایندھن کے متبادل ذرائع جلد از جلد تلاش کرنے کا خواہاں ہے۔

اس تناظر میں کئی لوگ اکثر یہ سوال بھی کرتے نظر آتے ہیں کہ ہم اپنی گاڑیاں پانی سے کیوں نہیں چلا سکتے؟

متعدد دعووں اور تجربات کے باوجود یہ تصور درحقیقت محض ایک افسانہ ہی ہے، مندرجہ ذیل اُن وجوہات کی نشاندہی کی گئی ہے جن کے باعث پانی پر کار چلانا ناممکن ہے۔

تھرموڈائینامکس کے اصول

تھرموڈائینامکس کے بنیادی اصول یہ کہتے ہیں کہ توانائی کو تخلیق یا تباہ نہیں کیا جاسکتا بلکہ صرف ایک شکل سے دوسری شکل میں ڈھالا جاسکتا ہے۔

گاڑی کے انجن کی بات کریں تو یہ ایندھن سے حاصل ہونے والی کیمیائی توانائی کو مکینیکل توانائی میں تبدیل کردیتا ہے، تاہم پانی میں وہ خصوصیات موجود نہیں ہوتیں کہ اس سے کیمیائی توانائی حاصل کرکے مکینکل توانائی میں ڈھال دیا جائے۔

اِنٹرنل کمبسشن انجن

جدید گاڑیوں میں اِنٹرنل کمبسشن انجن ہوتا ہے، جو توانائی پیدا کرنے کے لیے ایندھن (پٹرول یا ڈیزل) کی کمبسشن پر انحصار کرتی ہیں۔

پانی میں کمبسشن کے لیے درکار خصوصیات موجود نہیں ہوتیں، جس کے سبب اِنٹرنل کمبسشن انجن کو توانائی فراہم کرنا ناممکن ہو جاتا ہے۔

الیکٹرولیسس اور ہائیڈروجن فیول سیل

کچھ تجربات میں پانی کو ہائیڈروجن اور آکسیجن میں تقسیم کرنے کے لیے الیکٹرولیسس کا استعمال کیا گیا ہے، جسے پھر ایندھن کے سیل کو توانائی دینے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔

تاہم اس عمل کے لیے توانائی کے بیرونی ذرائع کی ضرورت ہوتی ہے، لہٰذا یہ کاروں کو توانائی فراہم کرنے کے لیے کوئی مؤثر اور قابل عمل طریقہ نہیں ہے۔

خلاصہ

پانی سے چلنے والی کاروں کا خیال دلچسپ ضرور لگتا ہے لیکن یہ سائنسی اصولوں کے عین منافی ہے، تھرموڈائینامکس کے اصول اور اِنٹرنل کمبسشن انجن کا ڈیزائن پانی کو توانائی کے ذریعے کے طور پر استعمال کرنا ناممکن بنا دیتا ہے۔

ایندھن کے متبادل ذرائع سے چلنی والی (الیکٹرک اور ہائبرڈ) گاڑیاں پائیدار مستقبل کے لیے زیادہ امید افزا تصویر پیش کرتی ہیں۔