صحت

فالسے کے یہ 12 طبی فوائد جانیے

بخار میں مبتلا رہنے والے افراد کو بھی فالسے لازماً کھانے چاہئیں

Share: Next Story >>>
اسکرین گریب

موسم گرما کی شدید گرمی ہمارے جسم میں پانی کی کمی باعث بنتی ہے اور ہمیں طبیعتاً سست بنادیتی ہے لیکن تازگی سے بھرپور مزیدار پھل کھانے سے گرمی سے نمٹنا آسان ہوجاتا ہے۔

اسی طرح کا ایک پھل فالسہ بھی ہے جو دکھنے میں چھوٹا لیکن غذائیت سے بھرپور ہوتا ہے۔

آئیے فالسے کو استعمال کرکے جن طبی فوائد کو حاصل کرسکتے ہیں اُن پر ایک نظر ڈالتے ہیں:

خون میں اضافہ:

فالسے میں آئرن کافی مقدار میں پایا جاتا ہے، جو خون کے بہاؤ میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ یہ اعضا اور بافتوں کو طاقت فراہم کرتا ہے۔ جسم میں آئرن کی کمی سے جن افراد کو سُستی اور چکر آنے کی شکایت ہو، اُن کے لیے فالسہ بے حد مفید ہے، جو خون کی کمی کافی حد تک دُور کر دیتا ہے۔

جوڑوں کے درد میں کمی:

اینٹی آکسیڈنٹ ہونے کی وجہ سے فالسہ جوڑوں کی سوزش کم کرنے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔ آسٹیوپوروسس اور آرتھرائٹس کے شکار افراد بالخصوص خواتین کو اپنی روزمرّہ خوراک میں فالسے کا استعمال لازماً کرنا چاہیے۔

قدرتی ٹھنڈک کا احساس:

فالسے کھانے سے جسم کو ٹھنڈک کا احساس ہوتا ہے۔ زیادہ جسمانی درجۂ حرارت والے افراد فالسے کی مدد سے حدّت کم کر سکتے ہیں، جب کہ موسمِ گرما میں اکثر بخار میں مبتلا رہنے والے افراد کو بھی فالسے لازماً کھانے چاہئیں۔

نظامِ تنفّس کے امراض سے نجات:

وٹامن سی پائے جانے کے باعث فالسہ دمے، نزلہ، زکام اور کھانسی سمیت نظامِ تنفّس سے متعلق دیگر متعدّد امراض نجات دلاتا ہے۔

شوگر پر قابو پانے کی صلاحیت:

چوں کہ فالسے میں پولی فینل پایا جاتا ہے اور یہ اینٹی آکسیڈنٹ بھی ہے، تو یہ بڑھی ہوئی شوگر پر قابو پانے کے لیے بے حد مفید ثابت ہوتا ہے۔ یاد رہے، یہ پھل ذیابطیس کے مریضوں کے لیے نعمتِ خداوندی ہے اور وہ اسے جی بَھر کر کھا سکتے ہیں۔

ملیریا سے نجات:

ملیریا کے شکار افراد کو فالسے ضرور کھانے چاہئیں، کیوں کہ یہ جسم کی اضافی گرمی، درد، بخار اور بے چینی کی کیفیت دُور کر تا ہے۔

ہائی بلڈ پریشر پر کنٹرول:

فالسے میں موجود پوٹاشیم اور فاسفورس ہائی بلڈ پریشر کو کنٹرول کرتے ہیں۔ نیز، فالسہ خون میں موجود خراب کولیسٹرول پر قابو پا کر اس کے بہاؤ میں اضافہ کرتا ہے۔ علاوہ ازیں، یہ پھل ہارٹ اٹیک سے بچاؤ سمیت دل کی کارکردگی بہتر بنانے میں بھی معاون ثابت ہوتا ہے۔

زخم بھرنے میں معاون :

فالسہ ایگزیما سمیت دیگر زخموں کو ٹھیک کرنے میں مدد گار ثابت ہوتا ہے۔ اگر اس کے پتّوں کو ایگزیما اور دیگر زخموں پر لگایا جائے، تو شفا ملتی ہے۔

ہڈیوں کی صحت کا ضامن:

فالسے میں کیلشیم کی موجودگی ہڈیوں کی صحت کی ضامن ہے۔ یہ پھل ہڈیوں کو طاقت دے کر انہیں بُھربُھرے پن سے بچاتا ہے۔

سوڈیم کا منبع:

فالسہ سوڈیم کے حصول کا بہت بڑا ذریعہ ہے۔ یہ الیکٹرولائٹس اور انزائمز کے درمیان توازن قائم کرتا ہے۔

ڈائریا پر قابو:

فالسہ نظامِ انہضام کی بہتری میں اہم کردار ادا کرنے کے ساتھ معدے کی فعالیت بھی بڑھاتا ہے اور اس کے باقاعدہ استعمال سے ڈائریا اور قے کی شکایت دُور ہو جاتی ہے۔

توانائی کا ذریعہ:

فالسہ پروٹین کے حصول کا بھی اہم ذریعہ ہے۔ اس کے استعمال سے جسم کو توانائی ملتی ہے اور انسان چُست و توانا رہتا ہے۔